مجرم کے بال

PKR400.00
In stock
SKU
مجرم کے بال

"مجرم کے بال "کتاب کو میں شگفتہ ادب کا ایک شاداں شگوفہ خیال کرتا ہوں۔ ترجمہ کرنا کوئی دو اور چار کی طرح کا حساب کا سوال نہیں ہے۔ اس کے لیے اصل تحریر کے مزاج کو پوری طرح سمجھنا پڑتا ہے۔ پھر جس زبان میں اس کا ترجمہ کرنا ہے، اس کے قارئین کے مزاج اور دلچسپی کے مطابق ڈھالنے کا ہنر بھی مطلوب ہے۔ گل رعنا صدیقی یہ ہنر خوب جانتی ہے۔اس نے غیر ملکی ادب سے، بچوں کے لیے لکھی گئی شاہکار کہانیاں چنیں، پھر انھیں اردو کا جامہ پہنایا۔
گل رعنا، بامحاورہ ترجمہ کرتے ہوئے کہانی کو مقامی مزاج دینے میں بھی کمال رکھتی ہے۔ مثال کے طور پر ’’کنڈر کارٹن‘‘ میں بچی کی دادی کے مکالمے بہت لاجواب ہیں:
’’بچی ابھی زمین سے اُگی نہیں اور ایڈوانس کا خطاب بھی مل گیا، توبہ توبہ۔ یا پھر، گولا گنڈا بنا لیا۔ اسی طرح لوگ ٹام کو کنجوس کہہ کربلاتے، ٹام کنجوس، مکھی چوس۔‘‘
گل کی اس کتاب میں بڑا تنوع ہے۔ ان کہانیوں میں ’’ستارہ‘‘ جیسی سائنسی، پُرتجسس اور افسانوی انجام لیے کہانی بھی ہے تو ’’ایپرن‘‘ جیسی، بظاہر دلچسپ لیکن دراصل فکر انگیز کہانی بھی ہے۔ لیکن ، تمام کہانیوں میں بلا کی روانی، دلچسپی اور شوخی و شگفتی مشترک ہے۔ نیز، کتاب کی بیشتر کہانیاں، بچوں کو اچھی عادات اور اخلاق کا درس دیتی ہیں۔"
کلیم چغتائی

a lighthouse